دنیا کی جو خوشی تھی وہ غم سے بدل گئی
دنیا کی جو خوشی تھی وہ غم سے بدل گئی
شاید حیات عشق کے سانچے میں ڈھل گئی
دنیا پھری پھری ہے تمہاری نظر کے ساتھ
تم کیا بدل گئے کہ خدائی بدل گئی
رخ بجلیوں نے موڑ لیا سوئے آشیاں
آئی ہوئی بلا مرے گلشن سے ٹل گئی
دی ہے کسی کی یاد نے دستک کچھ اس طرح
جیسے صبا قریب سے آ کر نکل گئی
میری خوشی کی بات کا اب پوچھنا ہی کیا
میری ہر اک خوشی تو ترے غم میں ڈھل گئی
جس شے کو تم نے دیکھ لیا التفات سے
وہ شے تمہارے حسن کے سانچے میں ڈھل گئی
وہ خیریت کے واسطے آئیں گے گھر مرے
شاید اسی سبب سے طبیعت سنبھل گئی
کتنا قوی جنوں کا ہے رشتہ بہار سے
جب بھی بہار آئی طبیعت مچل گئی
دنیا کو خوش جو دیکھا تو میں مسکرا اٹھا
دنیا نے جب خوشی مری دیکھی تو جل گئی
گوہرؔ گراں ہے میری طبیعت پہ کیف و رنگ
ہاں دیکھ کر خزاں کو طبیعت بہل گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.