Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دنیا کی کشاکش میں پھنس کر دل غم سے بچانا پڑتا ہے

جمیلہ خاتون تسنیم

دنیا کی کشاکش میں پھنس کر دل غم سے بچانا پڑتا ہے

جمیلہ خاتون تسنیم

MORE BYجمیلہ خاتون تسنیم

    دنیا کی کشاکش میں پھنس کر دل غم سے بچانا پڑتا ہے

    مرجھائی ہوئی کلیوں کو یہاں ہنس ہنس کے کھلانا پڑتا ہے

    یوں اپنی تمنا مضطر ہے یوں اپنی محبت ویراں ہے

    کانٹے سے بچھے ہیں ہر جانب پلکوں سے اٹھانا پڑتا ہے

    کیا عالم ہے بے ہوش میں بھی وا اہل نظر کی نظریں ہیں

    محفل میں کسی کے دامن سے دامن کو بچانا پڑتا ہے

    جب چاندنی شب میں یاد کسی ظالم کی نہیں جینے دیتی

    پھر راز محبت گھبرا کر تاروں سے بتانا پڑتا ہے

    یوں درد کی ٹیسیں اٹھتی ہیں یوں صبر کا داماں چھٹتا ہے

    ماضی کا فسانہ پھر دل سے ڈر ڈر کے بھلانا پڑتا ہے

    کس طنز سے وہ فرماتے ہیں کیا سہل ہے الفت کی منزل

    یاں جان گنوانی پڑتی ہے یاں اشک بہانا پڑتا ہے

    منجدھار میں اپنے ہاتھوں سے تسنیمؔ ڈبو کر آہ یہاں

    ناکام محبت کشتی کو پھر پار لگانا پڑتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Pathan Shayraat ka Tazkira (Pg. 105)
    • Author : Khan Mohammad Atif
    • مطبع : Khan Mohammad Atif (1983)
    • اشاعت : 1983

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے