دنیا کی لذتوں کے لیے ہر جہاد ہے
دنیا کی لذتوں کے لیے ہر جہاد ہے
قول و عمل میں اس لیے اتنا تضاد ہے
باطل پرست آدمی باطل شکن ہوا
یہ معجزہ نہیں ہے محض اتحاد ہے
فرد قرار داد ستم سب کے نام تھی
معصومیت کو سب نے کہا خیرباد ہے
اب آدمی کو چاہئے مذہب نیا گڑھے
یہ دین کام کا نہ کوئی ارتداد ہے
یہ آدمی ہے آدمی بدلا نہیں کبھی
عیسیٰ سے قبل تھا وہی عیسیٰ کے بعد ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.