دنیا کی مسرت اپنا لے ضد چھوڑ دے محو خواب نہ ہو
دنیا کی مسرت اپنا لے ضد چھوڑ دے محو خواب نہ ہو
میں تیرے لئے بیتاب سہی تو میرے لئے بیتاب نہ ہو
اس پیاس کی شدت نے مجھ کو میخانے میں عظمت بخشی ہے
اللہ کرے یہ روح مری تشنہ ہی رہے سیراب نہ ہو
دیدار سے جب محروم رہا تب مجھ کو یہ محسوس ہوا
پھر دل سے پرستش کون کرے گر حسن ترا نایاب نہ ہو
ہے سب سے اونچا نام ترا قسمت کا بدلنا کام تیرا
تو جس پہ عنایت فرمائے وہ ذرہ کیوں مہتاب نہ ہو
ہنس کر نہ سہی آنسو پی کر یہ عمر تو کٹ ہی جائے گی
پر تجھ کو لوگ کہیں گے کیا غمگینؔ اگر شاداب نہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.