دنیا کو دکھانے سے جو مجبور رہے ہیں
دنیا کو دکھانے سے جو مجبور رہے ہیں
ہم زیست کے سینے کا وہ ناسور رہے ہیں
کہنے کو تو آزاد نظر آتے ہیں سب کو
ہم ذات میں اپنی سدا محصور رہے ہیں
اب ہم کو کوئی درس تبسم نہیں دینا
اک عمر سے رنجور تھے رنجور رہے ہیں
ڈھونڈا مرے اندر نہ کسی نے مجھے یارو
ہم مدتوں خود سے یوںہی مفرور رہے ہیں
اس فتنۂ مغرور سے صد شکریہ مریمؔ
ہم دور بہت دور بہت دور رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.