دنیا کو احترام کا مطلب نہیں پتہ
یعنی ہمارے نام کا مطلب نہیں پتہ
مدت سے چل رہا ہوں میں منزل کی چاہ میں
اب تک مجھے قیام کا مطلب نہیں پتہ
کتنی بھی دھوم دھام ہو لگتا نہیں ہے جی
اس دل کو دھوم دھام کا مطلب نہیں پتہ
فتویٰ وہ دے رہا ہے مسلسل حرام کا
جس شخص کو حرام کا مطلب نہیں پتہ
یہ نفرتیں یہ شور یہ نعرے یہ قتل عام
تم کو ہمارے رام کا مطلب نہیں پتہ
کہتے ہیں کیوں اداس ہو شاہد کریمؔ تم
جن کو اداس شام کا مطلب نہیں پتہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.