دنیا میں بے حجاب مری ذات بھی تو ہو
دنیا میں بے حجاب مری ذات بھی تو ہو
اے عشق تیری کوئی کرامات بھی تو ہو
کچھ زیر غور صورت حالات بھی تو ہو
سرکار احترام روایات بھی تو ہو
تاریکیوں کی ختم کبھی رات بھی تو ہو
اے کردگار صبح مکافات بھی تو ہو
تو جانتا ہے پھر بھی ہے اقرار معصیت
شرمندۂ وجود مری ذات بھی تو ہو
یہ کیا کہ اہل زہد ہیں اور بارگاہ ناز
محفل میں کوئی رند خرابات بھی تو ہو
منصور کے فسانے کا کیا ذکر بار بار
یہ عاشقی میں کوئی نئی بات بھی تو ہو
اب جلوہ گاہ دل کو بنا لے بجائے طور
تھوڑی بہت تلافئ مافات بھی تو ہو
یہ بے رخی یہ قہر یہ تیور یہ برہمی
روداد غم میں ایسی کوئی بات بھی تو ہو
تو شام ہی سے فکر سحر میں نڈھال ہے
اے بد نصیب پہلے بسر رات بھی تو ہو
فطرت نے دے کے گرمیٔ دل چال یہ چلی
انسان کی انا کو کہیں مات بھی تو ہو
روداد غم جفائے فلک داستان ہجر
سب کچھ کہیں گے ان سے ملاقات بھی تو ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.