دنیا میں کوئی اہل نظر کیا رہا نہیں
دنیا میں کوئی اہل نظر کیا رہا نہیں
وہ سامنے ہے اور کوئی دیکھتا نہیں
ایسا بھی انقلاب جہاں میں ہوا نہیں
دن ہو گیا ہے اور اندھیرا گیا نہیں
تم نے بھی کچھ سنا ہے مرے دل کا ماجرا
ہے ہر زباں پہ اور کسی نے کہا نہیں
مانا کہ میں زمانے میں مجبور ہوں مگر
یہ خیر ہے کہ تم بھی کسی کے خدا نہیں
آج اپنے آشیانے میں بلبل ہے بے وطن
صیاد کے بھی عہد میں ایسا ہوا نہیں
ایمان ہے مرا تری جنت پر اے خدا
لیکن یہ میرے خون جگر کا صلہ نہیں
میکشؔ مرا بیان زمانے نے سن لیا
ہے جس کا ذکر صرف اسی نے سنا نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.