Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دنیا میں کوئی تجھ سا بشر ہو نہیں سکتا

فہیم الدین احمد فہیم

دنیا میں کوئی تجھ سا بشر ہو نہیں سکتا

فہیم الدین احمد فہیم

MORE BYفہیم الدین احمد فہیم

    دنیا میں کوئی تجھ سا بشر ہو نہیں سکتا

    یوں کوئی کہے لاکھ مگر ہو نہیں سکتا

    جو کام ہے دل کا وہ جگر کر نہیں سکتا

    یہ درد ادھر کا ہے ادھر ہو نہیں سکتا

    کیا بیٹھے ہیں بے کار اب اٹھئے بھی یہاں سے

    اغیار کا گھر آپ کا گھر ہو نہیں سکتا

    اے قلب ذرا تو ہی کشش اپنی دکھا دے

    نالوں میں ہمارے تو اثر ہو نہیں سکتا

    وہ دیکھ چکے خوب سا جب نخل محبت

    کہنے لگے اس میں تو ثمر ہو نہیں سکتا

    موجود ہر اک جا ہے وہ اے ناصح نا فہم

    کعبہ ہی اک اللہ کا گھر ہو نہیں سکتا

    دنیا میں حسیں لاکھ ہوں لیکن مجھے کیا کام

    یہ دل اب ادھر سے تو ادھر ہو نہیں سکتا

    دنیا میں حسیں لاکھ ہوں لیکن مجھے کیا کام

    یہ دل اب ادھر سے تو ادھر ہو نہیں سکتا

    آنسو کی جھڑی تو ہی لگا دے وہ نہ جانیں

    کچھ تجھ سے تو اے دیدۂ تر ہو نہیں سکتا

    جو چاہو کہو غیر کی تعریف میں لیکن

    یہ سینہ یہ دل اور یہ جگر ہو نہیں سکتا

    حق یہ ہے کہ اس عارض پر نور کے آگے

    سرسبز کبھی بھی گل تر ہو نہیں سکتا

    اے باد سحر حکم جو اس کا نہ ہو تجھ سے

    تنکا بھی ادھر سے تو ادھر ہو نہیں سکتا

    اللہ مصیبت سے شب غم کی بچائے

    انسان کا پتھر کا جگر ہو نہیں سکتا

    بے فائدہ غیروں سے الجھتے ہیں فہیمؔ آپ

    اس سے تو کوئی ان کا ضرر ہو نہیں سکتا

    مأخذ :
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے