دنیا میں رہ کے دنیا سے ہٹ کر ذرا چلے
دنیا میں رہ کے دنیا سے ہٹ کر ذرا چلے
ہم اپنی خواہشات کو دل میں دبا چلے
تیری محبتوں کا سدا سلسلہ چلے
دل کے چمن میں تیرے کرم کی ہوا چلے
میرے چراغ ہاتھوں کو کھولے ہوئے ہیں اب
کہہ دے کوئی ہوا سے کہ بچ کر ذرا چلے
کچھ ایسے لوگ بھی ہیں زمانے میں دوستو
سورج کی جو تلاش میں لے کر دیا چلے
رہتا تھا میرے گاؤں میں دیوانہ اک کبھی
جانے کہاں گیا ہے یہ کچھ تو پتہ چلے
کیا گردشیں ستائیں گی مجھ کو بھلا نثارؔ
میں جب چلوں تو ساتھ میں ماں کی دعا چلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.