دنیا میں روشنی کی قیادت کو لکھ چلیں
دنیا میں روشنی کی قیادت کو لکھ چلیں
لازم ہے ظلمتوں کی بغاوت کو لکھ چلیں
ہر سمت ہوں جہاں میں یہ الفت کے سلسلے
نفرت کی رہگزر پہ محبت کو لکھ چلیں
روشن ہے جن کے دم سے ابھی ہند کا چمن
اشکوں سے آج ان کی شہادت کو لکھ چلیں
اب تو مٹاؤ یارو عداوت کی تلخیاں
وحشت کی آندھیوں میں رفاقت کو لکھ چلیں
نفرت میں پھر جلے نہ کوئی امن کی سحر
لازم ہے لاکھ ایسی روایت کو لکھ چلیں
عابدؔ بسائیں ہر سو سبھی پیار کا جہاں
دنیا میں آؤ ایسی حکایت کو لکھ چلیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.