Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دنیا نے بس تھکا ہی دیا کام کم ہوئے

ولی عالم شاہین

دنیا نے بس تھکا ہی دیا کام کم ہوئے

ولی عالم شاہین

MORE BYولی عالم شاہین

    دنیا نے بس تھکا ہی دیا کام کم ہوئے

    تیری گلی میں آئے تو کچھ تازہ دم ہوئے

    عقدہ کھلا تو درد کے رشتے بہم ہوئے

    دامن کے ساتھ اب کے گریباں بھی نم ہوئے

    جب سے اسیر سلسلۂ بیش و کم ہوئے

    ہم کو صلیب اپنے ہی نقش قدم ہوئے

    بدلی ذرا جو طرز خرام ستار گاں

    نقطوں میں آنکھ بیچ صحیفے رقم ہوئے

    تھے منتظر ہمارے بھی گل چہرگان شہر

    لیکن رہا گرفت جہاں سے نہ ہم ہوئے

    رہ کر جن انتہاؤں میں اپنی گزر گئی

    اس طرح جینے والے تو جاں بر ہی کم ہوئے

    دیوار پر گڑے ہوئے ٹکڑے پہ کانچ کے

    یہ کس حصار رنگ میں محصور ہم ہوئے

    چشمک یہ دھوپ چھاؤں کی اور ایک زرد پھول

    اک جان ناتواں پہ ہزاروں ستم ہوئے

    یکتا و بے نظیر ہے وہ کیا اسے غرض

    خارج ہوئے کہ داخل کعبہ صنم ہوئے

    شاہینؔ تھے کمال کے رتبہ شناس دہر

    پر اپنی منزلت سے خود آگاہ کم ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے