Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دنیا پھولوں کی شیدائی کانٹوں کو اپنائے کون

مہدی پرتاپ گڑھی

دنیا پھولوں کی شیدائی کانٹوں کو اپنائے کون

مہدی پرتاپ گڑھی

MORE BYمہدی پرتاپ گڑھی

    دنیا پھولوں کی شیدائی کانٹوں کو اپنائے کون

    اچھے وقت کے ساتھی سب ہیں دکھ میں ہاتھ بٹائے کون

    عصر نو کا شاعر اپنی ذات کے خول میں ہے محبوس

    فکر و فن کے پھول کھلا کر شہر غزل مہکائے کون

    لفظوں کو تلوار بنا کر کھیل رہے ہیں فرزانے

    کیا ہوگا انجام معانی سمجھے اور سمجھائے کون

    ساقی کے ہر اذن و اشارہ پر بھی میں پیاسا ہی رہا

    یارو مجھ کو شرم یہ آئی تنہا جام اٹھائے کون

    ان پر کیسے انگلی اٹھے ان پر کیسے تہمت آئے

    وہ تو فقیہ شہر ہیں یارو ان کا جرم بتائے کون

    تم نے دیے جلائے ہم نے اپنا خون جلایا ہے

    کل تاریخ لکھے گی اس کو آج یہ بات بڑھائے کون

    ہم سب مجرم ہم سب منصف کون دھرے کس پر الزام

    تلخ بہت ہے جام صداقت اس کو ہاتھ لگائے کون

    ہر مینا بازار سے مہدیؔ آنکھ بچا کر گزرا ہوں

    پیٹ کے روگ سے فرصت کب ہے دل کا روگ لگائے کون

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے