دنیا سبھی باطل کی طلب گار لگے ہے
دنیا سبھی باطل کی طلب گار لگے ہے
جس روح کو دیکھو وہی بیمار لگے ہے
جب بھوک سے مر جاتا ہے دوراہے پہ کوئی
بستی کا ہر اک شخص گنہ گار لگے ہے
شاید نئی تہذیب کی معراج یہی ہے
حق گو ہی زمانے میں خطا کار لگے ہے
وہ تیری وفا کی ہو کہ دنیا کی جفا کی
مت چھیڑ کوئی بات کہ تلوار لگے ہے
کیا ظرف ہے ہر ظلم پہ خاموش ہے دنیا
اس دور کا انسان پر اسرار لگے ہے
جس نے کبھی دریا کا تلاطم نہیں دیکھا
ساحل بھی اسے دور سے منجھدار لگے ہے
- کتاب : Salsabeel (Pg. 29)
- Author : Ahmed Shahid Khan
- مطبع : Ahmed Shahid Khan, Dep. Electronics Enginering (1999)
- اشاعت : 1999
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.