Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دنیا سجی ہوئی ہے جو بازار کی طرح

کبیر احمد جائسی

دنیا سجی ہوئی ہے جو بازار کی طرح

کبیر احمد جائسی

MORE BYکبیر احمد جائسی

    دنیا سجی ہوئی ہے جو بازار کی طرح

    میں بھی چلوں گا آج خریدار کی طرح

    ٹوٹے ہوں یا پرانے ہوں اپنے تو ہیں یہی

    خوابوں کو جمع کرتا ہوں آثار کی طرح

    یہ اور بات ہے کہ نمایاں رہوں مگر

    دنیا مجھے چھپائے ہے آزار کی طرح

    میری کتاب زیست تم اک بار تو پڑھو

    پھر چاہے پھینک دو کسی اخبار کی طرح

    اب زندگی کی دھوپ بھی سیدھا کرے گی کیا

    اب تک میں کج رہا تری دستار کی طرح

    مدت ہوئی کہ گھومتا پھرتا ہوں رات دن

    افکار کے دیار میں نادار کی طرح

    اس خوف سے کہ سایہ بھی اپنا نہ چھوٹ جائے

    رک رک کے چل رہا ہوں میں بیمار کی طرح

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے