دنیا سے داغ زلف سیہ فام لے گیا
دنیا سے داغ زلف سیہ فام لے گیا
میں گور میں چراغ سر شام لے گیا
کی ترک میں نے شیخ و برہمن کی پیروی
دیر و حرم میں مجھ کو ترا نام لے گیا
دوزخ میں جل گیا کبھی جنت میں خوش رہا
مر کر بھی ساتھ گردش ایام لے گیا
میں جستجوئے کفر میں پہونچا خدا کے پاس
کعبہ تک ان بتوں کا مجھے نام لے گیا
پہنا کفن تو کوچۂ قاتل میں پائی راہ
کعبہ میں مجھ کو جامۂ احرام لے گیا
نفرت ہوئی دورنگئ لیل و نہار سے
میں صبح و شام اس کو لب بام لے گیا
کچھ لطف عشق کا نہ ملا جیتے جی منیرؔ
ناحق کا رنج مفت کا الزام لے گیا
- کتاب : Intekhab-e-Kalam Muneer Shikohabadi (Pg. 20)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.