دنیا سے، جس سے آگے کا سوچا نہیں گیا
دنیا سے، جس سے آگے کا سوچا نہیں گیا
ہم سے وہاں پہنچ کے بھی ٹھہرا نہیں گیا
آنکھوں پہ ایسا وقت بھی گزرا ہے بارہا
وہ دیکھنا پڑا ہے جو دیکھا نہیں گیا
پڑھوانا چاہتے تھے نجومی سے ہم وہی
ہم سے قدم زمین پہ رکھا نہیں گیا
نقشے میں آج ڈھونڈنے بیٹھا ہوں وہ زمیں
جس کو ہزار ٹکڑوں میں بانٹا نہیں گیا
اب کیا کہیں نجومی کے بارے میں چھوڑیئے
اپنا تو یہ برس بھی کچھ اچھا نہیں گیا
- کتاب : Vajood (Pg. 3)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.