دنیا سے کبھی ہم کو نبھانا نہیں آیا
دنیا سے کبھی ہم کو نبھانا نہیں آیا
پھر ہم سے نبھانے کو زمانہ نہیں آیا
خود سے کیا وعدہ بھی نبھانا نہیں آیا
آنا ہی نہ تھا ہم کو نہ آنا نہیں آیا
کیوں رکھتے ہو امید منا لیں گے تمہیں ہم
ہم سے تو کبھی خود کو منانا نہیں آیا
سنتے ہیں کہ ہر شخص کو ملتی ہے محبت
حصے میں ہمارے یہ خزانہ نہیں آیا
وہ دور بھی گزرا ہے جہاں رک سی گئی تھی
پھر خود سے ہی ملنے کا زمانہ نہیں آیا
ان کو یہ بتانا تھا ہمیں پیار نہیں ہے
ملنے پہ وہی ہم کو بتانا نہیں آیا
بازار سی رونق تو بنا لی تھی پہ ان کو
گھر پیار محبت سے سجانا نہیں آیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.