دنیا سے کون جاتا ہے اپنی خوشی کے ساتھ
دنیا سے کون جاتا ہے اپنی خوشی کے ساتھ
وابستہ ہو اگر نہ ازل زندگی کے ساتھ
بس اتنی رسم و راہ ہے اس زندگی کے ساتھ
اک اجنبی سفر میں ملا اجنبی کے ساتھ
یوں دشمنی بھی چلتی ہے اب دوستی کے ساتھ
جیسے اندھیرا رہتا ہے ہر روشنی کے ساتھ
مل جائے مجھ کو خاک جو قدموں کی آپ کے
دل کیا ہے میں تو جان بھی دے دوں خوشی کے ساتھ
کیا تجھ کو خوف حشر میں پرشش کا انتظارؔ
تیرا تو حشر ہوگا محب علیؔ کے ساتھ
- کتاب : Ghazals Dushyant Ke Baad (Pg. 67)
- Author : Dixit Dankauri
- مطبع : Vani Prakashan (2003)
- اشاعت : 2003
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.