دنیا سے نرالے ہیں یہ انداز حیا کے
دنیا سے نرالے ہیں یہ انداز حیا کے
وہ مجھ کو چھپاتے ہیں تصور میں بھی آ کے
رہ جائیں گے دنیا میں بہت تذکرے باقی
کچھ میری وفا کچھ مرے قاتل کی جفا کے
گمراہ رہ عشق میں گھبرائے ہیں ایسے
لیتے ہیں قدم دوڑ کے ہر راہنما کے
سر کو جو گرایا بھی تو اس بت کے قدم پر
احسان مرے سر پہ مری لغزش پا کے
رافتؔ ہمیں فردوس میں جاگیر ملے گی
مداح ازل سے ہیں شہہ ارض و سما کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.