دنیا سے پرے جسم کے اس باب میں آئے
دنیا سے پرے جسم کے اس باب میں آئے
ہم خود سے جدا ہو کے ترے خواب میں آئے
کچھ ایسے بھی ہموار کی ہر سطح کو اپنی
موجوں کی طرح ہم ترے پایاب میں آئے
ان کو بھی ابد کے کسی ساحل پہ اتارو
وہ لمس جو اس رات کے سیلاب میں آئے
اک نقش تو ٹھہرا تھا روانی کے بدن پر
جب بن کے بھنور ہم ترے گرداب میں آئے
بکھراؤ کے شہپر پہ ہم اترے پہ زمیں پر
کچھ پھیل کے اس نقطۂ نایاب میں آئے
تھے غیب کے تیشے سے تراشے ہوئے ہم تب
انگڑائی کی صورت تری محراب میں آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.