دنیا سے تعلق تو نبھانا ہی پڑے گا
دنیا سے تعلق تو نبھانا ہی پڑے گا
ہم کیا ہیں زمانے کو بتانا ہی پڑے گا
یہ لوگ سمجھتے ہیں کہاں رمز و کنایہ
اسلوب نیا کوئی بنانا ہی پڑے گا
کچھ دیر مری آنکھ میں تو جاگ رہا ہے
کچھ دیر ستاروں کو جگانا ہی پڑے گا
پھینکا تھا جسے ہم نے کبھی کھوٹا سمجھ کر
لگتا ہے وہ سکہ بھی چلانا ہی پڑے گا
معلوم تو ہو کون ہے اب میرا وفادار
اک رات چراغوں کو بجھانا ہی پڑے گا
جس آنکھ میں ہر وقت چمکتے ہیں ستارے
اس آنکھ سے اک خواب چرانا ہی پڑے گا
- کتاب : رنگ سا اڑتا ہے (Pg. 76)
- Author : اشفاق عامر
- مطبع : عکاس پبلی کیشنز،اسلام آباد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.