دنیا سے الجھنا ہی مقدر میں لکھا کیوں
دنیا سے الجھنا ہی مقدر میں لکھا کیوں
کھلتا نہیں مجھ پر جو ہوا ہے وہ ہوا کیوں
اس شہر میں پتھر کی صدائیں ہیں کہاں تک
ہوں سوچ کی دہلیز پہ سر رکھ کے پڑا کیوں
ہر سمت سلگتے ہوئے منظر ہیں ابھی تک
تہذیب کا منظر مری آنکھوں میں رہا کیوں
ہر صبح دھواں ہوتا ہوا دیکھا ہے خود کو
پھر بھی میں دیا بن کے سر شام جلا کیوں
ہر لمحہ مرے خواب کو تعمیر کیا تو
ہر لمحہ اسے وقت نے مسمار کیا کیوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.