دنیا والوں کو ترے خواب جو آنے لگ جائیں
دنیا والوں کو ترے خواب جو آنے لگ جائیں
شام ہوتے ہی سبھی خود کو سلانے لگ جائیں
کیا اندھیرا ہی اندھیرا ہے زمیں کے اندر
کیا چراغوں کو تہ خاک دبانے لگ جائیں
کاش ان عشق کے کتبوں پہ ہوں کنداں ہم لوگ
کاش اس عشق میں ہم لوگ ٹھکانے لگ جائیں
اب بھی موقع ہے مری مانیے دیوار کے ساتھ
رات یہ مجھ سے کہا میری وفا نے لگ جائیں
آیتوں جیسے خد و خال کو چلمن ہی میں رکھ
یہ نہ ہو لوگ تری قسمیں اٹھانے لگ جائیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.