Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دنیا والوں نے چاہت کا مجھ کو صلہ انمول دیا

شکیب جلالی

دنیا والوں نے چاہت کا مجھ کو صلہ انمول دیا

شکیب جلالی

MORE BYشکیب جلالی

    دنیا والوں نے چاہت کا مجھ کو صلہ انمول دیا

    پیروں میں زنجیریں ڈالیں ہاتھوں میں کشکول دیا

    اتنا گہرا رنگ کہاں تھا رات کے میلے آنچل کا

    یہ کس نے رو رو کے گگن میں اپنا کاجل گھول دیا

    یہ کیا کم ہے اس نے بخشا ایک مہکتا درد مجھے

    وہ بھی ہیں جن کو رنگوں کا اک چمکیلا خول دیا

    مجھ سا بے مایہ اپنوں کی اور تو خاطر کیا کرتا

    جب بھی ستم کا پیکاں آیا میں نے سینہ کھول دیا

    بیتے لمحے دھیان میں آ کر مجھ سے سوالی ہوتے ہیں

    تو نے کس بنجر مٹی میں من کا امرت ڈول دیا

    اشکوں کی اجلی کلیاں ہوں یا سپنوں کے کندن پھول

    الفت کی میزان میں میں نے جو تھا سب کچھ تول دیا

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    دنیا والوں نے چاہت کا مجھ کو صلہ انمول دیا نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے