دنیا وہ راستے کی رکاوٹ ہے دوستو
دنیا وہ راستے کی رکاوٹ ہے دوستو
جس سے ہمیں شدید لگاوٹ ہے دوستو
چھت پر کھڑے ہیں پھر بھی نظر آسماں پہ ہے
پانی میں تشنگی کی ملاوٹ ہے دوستو
اک تو یہ راستے ہیں کہ جیسے ہوں دائرے
اس پر مسافتوں کی تھکاوٹ ہے دوستو
ہم سب کو کیا پڑی کہ تعلق بنائیں ہم
چہروں پہ پر فریب بناوٹ ہے دوستو
لمحوں کی انگلیوں پہ سبھی ناچنے لگے
یہ جشن زندگی کی بناوٹ ہے دوستو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.