درد پی لیتے ہیں اور داغ پچا جاتے ہیں
درد پی لیتے ہیں اور داغ پچا جاتے ہیں
یاں بلانوش ہیں جو آئے چڑھا جاتے ہیں
دیکھ کر تم کو کہیں دور گئے ہم لیکن
ٹک ٹھہر جاؤ تو پھر آپ میں آ جاتے ہیں
جب تلک پاؤں میں چلنے کی ہے طاقت باقی
حال دل آ کے کبھو تجھ کو دکھا جاتے ہیں
عشق کا کیونکہ بتاں سے کرے اخفا کوئی
ڈھب سے نظروں میں یہ کافر وہیں پا جاتے ہیں
طرح سوزن کی جو ہیں رشتۂ الفت میں پھنسے
جس طرف سیر کریں رو بہ قضا جاتے ہیں
کون ہو غنچہ صفت اپنے صبا کا مرہون
جیسے تنگ آئے تھے ویسے ہی خفا جاتے ہیں
رہیو ہشیار تو لپ جھپ سے بتاں کی قائمؔ
بات کی بات میں واں دل کو اڑا جاتے ہیں
- Deewan-e-Qaem Chandpuri (Rekhta Website)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.