درون چشم نئی چشم تر بنانا ہے
کہ آنکھ کو ہی محبت کا گھر بنانا ہے
ہمارے غم کا مداوا نہ کر سکے یہ دن
سکوت شب کو ہی اب چارہ گر بنانا ہے
اے عشق اور گزار اپنے امتحاں سے ہمیں
یہ زیست اور ابھی کارگر بنانا ہے
عیاں ہو ہجر کا غم ایسا ایک نقشے میں
بنا نہ پایا ابھی تک مگر بنانا ہے
وہ جس کا نقش کف پا ہے رہ گزر عامرؔ
اسی کے عشق کو زاد سفر بنانا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.