دشمن جاں بنا گماں اپنا
ختم کر دے گا یہ جہاں اپنا
سارے دعوے ہوئے غلط ثابت
جل گیا پل میں ہی مکاں اپنا
ہم نے بھی اس کو آزمایا تھا
وہ بھی تو لے گا امتحاں اپنا
لائق اعتبار ہی کب تھا
وہ بدل دے گا پھر بیاں اپنا
ہم نکل کر سفر پہ دیکھیں گے
دن گزرتا ہے پھر کہاں اپنا
راز جلنے کا کر دیا افشاں
دل سے اٹھتا ہوا دھواں اپنا
غرق کشتی نہ ہو کہیں جا کر
چھوٹا جاتا ہے بادباں اپنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.