دشمن کی چال دیکھیے بے کار رہ گئی
دشمن کی چال دیکھیے بے کار رہ گئی
سر تو چلا گیا مری دستار رہ گئی
تھا اک مکان بھائی بھتیجوں کو دے دیا
حصے میں صرف اپنے یہ دیوار رہ گئی
تجھ سے بچھڑ کے اور تو سب کچھ ملا مگر
بس زندگی خوشی کی طلب گار رہ گئی
وہ قوم کس طرح سے بھلا جنگجو بنے
جس کا نصیب کوشش یلغار رہ گئی
طارقؔ وہ شخص ہر دفعہ عجلت میں ہی ملا
جو بات مجھ کو کہنی تھی ہر بار رہ گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.