دشمنی وہ لائے ہیں دوستی کے دامن میں
دشمنی وہ لائے ہیں دوستی کے دامن میں
تیرگی ہے پوشیدہ روشنی کے دامن میں
عدل کے لئے ملزم کب سے راہ تکتا ہے
کون سی ہے مجبوری منصفی کے دامن میں
گو کہ وہ مسیحا ہے پر یہ درد میرے ہیں
کیسے سارے دکھ رکھ دوں اجنبی کے دامن میں
یوں لباس بوسیدہ مال و زر سے خالی ہے
بے کراں محبت ہے مفلسی کے دامن میں
ہم انا پرستی میں ان کو بھی نہ کھو بیٹھیں
خوش نما سے جو پل ہیں ہم سبھی کے دامن میں
اک قلم کی طاقت پر ہم یہ جنگ جیتیں گے
حوصلوں کی وسعت ہے زندگی کے دامن میں
فکر کے نگینوں کو لفظ نے تراشا ہے
اے شفاؔ یہ ہیرے ہیں شاعری کے دامن میں
- کتاب : Khat-e-abyaz (Pg. 38)
- Author : Shifa Kajganvi
- مطبع : Shivna Prakashan (M.P.)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.