Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دشمنوں کی کبھی فہرست بڑھاتا نہیں میں

احمد عظیم

دشمنوں کی کبھی فہرست بڑھاتا نہیں میں

احمد عظیم

MORE BYاحمد عظیم

    دشمنوں کی کبھی فہرست بڑھاتا نہیں میں

    عشق کس سے ہے کسی کو بھی بتاتا نہیں میں

    اس نے اس طرح پکارا کہ پلٹنا ہی پڑا

    ورنہ اک بار چلا جاؤں تو آتا نہیں میں

    تیری قسمت کہ تو اس دل میں رہا کرتا ہے

    یہ وہ مسند ہے جہاں سب کو بٹھاتا نہیں میں

    میرے صیاد مجھے اب تو رہا مت کرنا

    تیرے دانے کے سوا کچھ بھی تو کھاتا نہیں میں

    جو بھی ہوتا ہے وہ اچھے کے لئے ہوتا ہے

    اس لیے زخم پہ مرہم بھی لگاتا نہیں میں

    اپنی مرضی سے چلاتا ہوں گھڑی کو اپنی

    وقت اپنا کبھی اوروں سے ملاتا نہیں میں

    اتنا سادہ ہے کہ خط بھی نہیں لکھنا آتا

    اس کے خط گھر میں کسی سے بھی چھپاتا نہیں میں

    مجھ کو شاعر کبھی تسلیم کرے گی دنیا

    شعر کہتا ہوں مگر پیتا پلاتا نہیں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے