ڈوب گیا ہے ایک ستارہ آنکھوں میں
ڈوب گیا ہے ایک ستارہ آنکھوں میں
ٹھہر گیا ہے نقش تمہارا آنکھوں میں
پتھرائی ہیں آنکھیں غم کی شدت سے
رکا ہوا ہے موسم سارا آنکھوں میں
وہ لوگوں کے ساتھ ہنسی میں شامل تھی
پھیل گیا لیکن مسکارا آنکھوں میں
میں نے اس کی آنکھوں میں چہرہ دیکھا
اس نے اپنا روپ سنوارا آنکھوں میں
بہت دنوں سے ہم کو نیند نہیں آئی
تم نے کیسا خواب اتارا آنکھوں میں
چاروں جانب پانی کی پہنائی ہے
کہیں نہیں ہے کوئی کنارا آنکھوں میں
لیے ہوئے پھرتا ہوں ایک زمانے سے
تیرے چہرے کا لشکارا آنکھوں میں
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 55)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.