Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ڈوب جانے کے سوا عشق میں چارا ہی نہیں

بیتاب عظیم آبادی

ڈوب جانے کے سوا عشق میں چارا ہی نہیں

بیتاب عظیم آبادی

MORE BYبیتاب عظیم آبادی

    ڈوب جانے کے سوا عشق میں چارا ہی نہیں

    اس سمندر کا کسی سمت کنارا ہی نہیں

    تلخیٔ زخم جگر جس کو گوارا ہی نہیں

    اس کو ناوک نگہ ناز نے مارا ہی نہیں

    سنتے آتے ہیں کہ اک روز قیامت ہوگی

    آپ نے زلف پریشاں کو سنوارا ہی نہیں

    پردۂ دل سے صدا یار کی آ ہی جاتی

    ہم تذبذب میں رہے اس کو پکارا ہی نہیں

    باز ہم ایسے تصور سے کہ اب تک جس نے

    ایک نقشہ بھی ترا ٹھیک اتارا ہی نہیں

    پھر شکایت ہے مرے دل کے تڑپنے کی عبث

    تاک کر تیر کوئی آپ نے مارا ہی نہیں

    کیا ہے دریائے محبت کے ادھر کیا معلوم

    تیری تلوار نے اس گھاٹ اتارا ہی نہیں

    ان کی محفل کی عجب بات ہے کیا عرض کریں

    تذکرہ سب کا ہے اک ذکر ہمارا ہی نہیں

    مل گئی اس کی نظر میری نظر سے آخر

    اب تو دینا ہی پڑا دل کوئی چارا ہی نہیں

    اور بھی دیدۂ دل رکھتے ہیں پرخوں ہم سے

    کچھ ترے ہجر میں یہ رنگ ہمارا ہی نہیں

    پارسائی میں ہے فرد اس کی حیا اے بیتابؔ

    شوق آلود نظر اس کو گوارا ہی نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے