ڈوب کر خود میں کبھی یوں بے کراں ہو جاؤں گا
ڈوب کر خود میں کبھی یوں بے کراں ہو جاؤں گا
ایک دن میں بھی زمیں پر آسماں ہو جاؤں گا
ریزہ ریزہ ڈھلتا جاتا ہوں میں حرف و صوت میں
رفتہ رفتہ اک نہ اک دن میں بیاں ہو جاؤں گا
تم بلاؤ گے تو آئے گی صدائے بازگشت
وہ بھی دن آئے گا جب سونا مکاں ہو جاؤں گا
تم ہٹا لو اپنے احسانات کی پرچھائیاں
مجھ کو جینا ہے تو اپنا سائباں ہو جاؤں گا
یہ سلگتا جسم ڈھل جائے گا جب برفاب میں
میں بدلتے موسموں کی داستاں ہو جاؤں گا
منتظر صدیوں سے ہوں آزادؔ اس لمحے کا جب
روز روشن کی طرح خود پر عیاں ہو جاؤں گا
- کتاب : Aab-e-Sharab (Pg. 39)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.