ڈوب کر پار اتر گئے ہیں ہم
ڈوب کر پار اتر گئے ہیں ہم
لوگ سمجھے کہ مر گئے ہیں ہم
اے غم دہر تیرا کیا ہوگا
یہ اگر سچ ہے مر گئے ہیں ہم
خیر مقدم کیا حوادث نے
زندگی میں جدھر گئے ہیں ہم
یا بگڑ کر اجڑ گئے ہیں لوگ
یا بگڑ کر سنور گئے ہیں ہم
موت کو منہ دکھائیں کیا یا رب
زندگی ہی میں مر گئے ہیں ہم
ہائے کیا شے ہے نشۂ مے بھی
فرش سے عرش پر گئے ہیں ہم
آرزوؤں کی آگ میں جل کر
اور بھی کچھ نکھر گئے ہیں ہم
جب بھی ہم کو کیا گیا محبوس
مثل نکہت بکھر گئے ہیں ہم
شادمانی کے رنگ محلوں میں
شادؔ با چشم تر گئے ہیں ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.