Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ڈوبنے والا ہی تھا ساحل بر آمد کر لیا

نعمان شوق

ڈوبنے والا ہی تھا ساحل بر آمد کر لیا

نعمان شوق

MORE BYنعمان شوق

    ڈوبنے والا ہی تھا ساحل بر آمد کر لیا

    اس نے بالآخر ہمارا دل بر آمد کر لیا

    وہ بدن کی بھیک دینے پر ہوا راضی تو میں

    اپنی خوشحالی میں اک سائل بر آمد کر لیا

    ہم تلاش حق میں نکلے اور شرمندہ ہوئے

    اس نے آئینے سے بھی باطل بر آمد کر لیا

    عشق کے منکر تھے ہم تو یہ جہاں ناپید تھا

    جب ہوئے اثبات پر مائل بر آمد کر لیا

    آگ کے دریا میں کر کے رقص جب ہم تھک گئے

    راکھ کے اک ڈھیر سے ساحل بر آمد کر لیا

    کون کہتا ہے کہ ہم معصوم بزدل لوگ ہیں

    اس نے تو ہر گھر سے اک قاتل بر آمد کر لیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے