ڈوبتا درد کا سورج ترے اظہار میں تھا
ڈوبتا درد کا سورج ترے اظہار میں تھا
ڈھونڈنے والا تجھے ذات کے انبار میں تھا
آج تنہا ہوں میں اخلاص کے اس جنگل میں
ایسے آہو کی طرح ہو کہ کبھی ڈار میں تھا
تیشۂ یاد میں اب کھود رہا ہوں اس کو
جو کبھی دفن مرے ذہن کی دیوار میں تھا
دوپہر عمر کی سائے میں مری جس کے ڈھلی
وہ گھنا پیڑ بھی اس شہر کے اشجار میں تھا
یوں تو سب لوگ تھے اس شور شرابے میں مگن
کوئی اپنا نہ مگر اس بھرے بازار میں تھا
آج تم صاحب عزت ہو تو انکار نہیں
نام میرا بھی کبھی سرخیٔ اخبار میں تھا
سوچتا ہوں تو لرز اٹھتا ہے احساس انا
دائرہ بن کے بھی میں وقت کی پرکار میں تھا
- کتاب : siip (Magzin) (Pg. 244)
- Author : Nasiim Durraani
- مطبع : Fikr-e-Nau (39 (Quarterly))
- اشاعت : 39 (Quarterly)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.