ڈوبتے دل کا یہ منظر دیکھو
ڈوبتے دل کا یہ منظر دیکھو
کتنے بکھراؤ ہیں اندر دیکھو
آئنہ دیکھ کے جینے والو
دور حاضر کے بھی تیور دیکھو
بجھ گئی ماتھے کی ایک ایک شکن
خالی ہاتھوں کا مقدر دیکھو
سنگ اٹھائے ہوئے پھرتے ہیں صنم
دور رسوائیٔ آذر دیکھو
اپنا ہی عکس دگر دیکھو گے
اپنے اندر سے جو باہر دیکھو
ہم جہاں آبلہ پا چلتے ہیں
تم بھی اس راہ پہ چل کر دیکھو
پیاس دھرتی کی بجھی ہے نہ بجھے
پی گئی سات سمندر دیکھو
ہم نہتوں پہ شررؔ ٹوٹ پڑا
شومیٔ بخت کا لشکر دیکھو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.