Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دور ہے منزل تو کیا رستہ تو ہے

عازم کوہلی

دور ہے منزل تو کیا رستہ تو ہے

عازم کوہلی

MORE BYعازم کوہلی

    دور ہے منزل تو کیا رستہ تو ہے

    اک نظر اس نے مجھے دیکھا تو ہے

    چاند ہاتھوں میں نہیں تو کیا ہوا

    آسماں پر ہی سہی دکھتا تو ہے

    خوش اگر غیروں میں ہے تو خوش رہے

    وہ کہیں بھی ہو چلو اچھا تو ہے

    کچھ نہیں ہے اور تو غم ہی سہی

    اس بھری دنیا میں کچھ اپنا تو ہے

    آج وہ یوں ہی نہیں مجھ سے خفا

    کچھ گلہ تو ہے کوئی شکوا تو ہے

    کیا بھروسہ اس کے وعدے کا مگر

    دل کے خوش رکھنے کو اک وعدہ تو ہے

    اس نے رکھا ہے تکلف کا بھرم

    اب عداوت پر کوئی پردہ تو ہے

    آ رہا ہے وہ بھی آخر راہ پر

    سن کے میرا ذکر کچھ کہتا تو ہے

    دل نہیں عازمؔ چلو جاں ہی سہی

    خیر اس نے مجھ سے کچھ مانگا تو ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے