دور کرنے کو تری زلف کا خم اتریں گے
دور کرنے کو تری زلف کا خم اتریں گے
آسمانوں کے ستارے کوئی دم اتریں گے
حوصلہ اور ذرا حوصلہ اے سنگ بدست
وقت آئے گا تو خود شاخ سے ہم اتریں گے
ایک امید پہ تعمیر کیا ہے گھر کو
اس کے آنگن میں کبھی تیرے قدم اتریں گے
ہمیں لکھنا ہے زمیں والوں کے غم کا نوحہ
آسمانوں سے کسی روز قلم اتریں گے
اتنی آہیں نہ بھرو اشک نہ سارے بہہ جائیں
طبع نازک پہ ابھی اور بھی غم اتریں گے
جیسے ہم آنکھ ملا کر ترے دل میں آئے
لوگ اس زینۂ دشوار سے کم اتریں گے
شاد و شاداب اسی وقت رہوں گا یاسرؔ
سر قرطاس جب اشعار کے یم اتریں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.