Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دور کرنے کو یہ تنہائی کہاں سے آئی

ارپت شرما ارپت

دور کرنے کو یہ تنہائی کہاں سے آئی

ارپت شرما ارپت

MORE BYارپت شرما ارپت

    دور کرنے کو یہ تنہائی کہاں سے آئی

    تو نہیں ہے تو یہ پرچھائی کہاں سے آئی

    آنکھ رکھ کر ہوا جاتا ہے خدا کا منکر

    وہ نہیں ہے تو یہ بینائی کہاں سے آئی

    سبز کہسار چمن زار درختوں کی قطار

    جو زمیں آپ کو دکھلائی کہاں سے آئی

    بام و در دیکھ کے حیران ہے آنکھیں میری

    ایسی دیواروں پہ یہ کائی کہاں سے آئی

    دیکھ کر غرق ہوئی جاتی ہے ساری دنیا

    تیری آنکھوں میں یہ گہرائی کہاں سے آئی

    تیری رعنائیٔ قدرت پہ تعجب ہے خدا

    ان پہاڑوں میں یہ اونچائی کہاں سے آئی

    تیرے سجدوں پہ تو نازاں ہیں فرشتے سارے

    تجھ میں ارپتؔ یہ جبیں سائی کہاں سے آئی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے