دور کوئی ہو یہی حال ہمیشہ دیکھا
دور کوئی ہو یہی حال ہمیشہ دیکھا
ٹوٹتا روز غریبوں کا بھروسہ دیکھا
اور کچھ بھی نہیں بھاتا ہے انہیں دنیا میں
جب سے آنکھوں نے صنم آپ کا چہرہ دیکھا
سامنے دیکھ پڑی زر کی تجوری یارو
پل میں انسان کا ایمان بدلتا دیکھا
زندگی بھر کی تڑپ درد بھری تنہائی
عشق بازی کا یہی جگ میں نتیجہ دیکھا
دل میں اک ٹیس اٹھی آنکھوں میں آنسو آئے
جب بھی عاشق کا کسی جگ میں جنازہ دیکھا
میری میت پہ وہ آئے تو یہ کہنا اس سے
تیرے عاشق نے ترا آج بھی رستہ دیکھا
وہ ہو زردار کوئی یا ہو وہ مفلس ہیراؔ
غم کے دریا میں ہر اک شخص کو ڈوبا دیکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.