دور نکلا ہے افق پر کہیں تارہ کوئی
دور نکلا ہے افق پر کہیں تارہ کوئی
یاد آتا ہے مجھے جان سے پیارا کوئی
عشق ناکام کا الزام نصیبوں پہ گیا
اسی نسبت سے کوئی جیتا نہ ہارا کوئی
تم جسے چاہو اسے چاہے زمانہ سارا
اس سے بڑھ کر نہیں ہوتا ہے خسارہ کوئی
شہر کا شہر تعاقب میں نکل آیا ہے
میں نے بستی پہ کیا تھا جو اشارہ کوئی
تم نہ سمجھو گے کبھی تاج کا مٹی ہونا
تم نے دیکھا ہی نہیں وقت کا مارا کوئی
رہ گزر نام کی تیری تھی سو تنہا کاٹی
ہم نے آواز لگائی نہ پکارا کوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.