Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دور رہ کر وطن کی فضا سے جب بھی احباب کی یاد آئی

محمد ایوب ذوقی

دور رہ کر وطن کی فضا سے جب بھی احباب کی یاد آئی

محمد ایوب ذوقی

MORE BYمحمد ایوب ذوقی

    دور رہ کر وطن کی فضا سے جب بھی احباب کی یاد آئی

    ہجر میں رہ گیا دل تڑپ کر آنکھ فرط الم سے بھر آئی

    گلشن حسرت و آرزو کی جب کلی کوئی کھلنے پہ آئی

    باد صرصر نے مارے طمانچے اس خطا پر کہ کیوں مسکرائی

    اہل زر سے یہ انس و محبت بے زروں سے یہ انداز نفرت

    کھل گیا آپ کا زہد و تقویٰ دیکھ لی آپ کی پارسائی

    وہ تصنع ہے اخلاق کیا ہے وہ نمائش ہے اخلاص کب ہے

    وہ محبت نہیں ہے ریا ہے ہو نہ جب تک دلوں میں صفائی

    ان کا انجام ہے سر بلندی جن کے دل میں نہیں خود پسندی

    جن کو محبوب ہے خاکساری ان کو آتی نہیں خود ستائی

    دل ہے انسان کا آبگینہ اس کے جلووں کا ہے یہ خزینہ

    بیٹھنے دیں نہ گرد کدورت آبگینے کی رکھے صفائی

    روز محشر کی وہ جاں گدازی حد نہ ہوگی سراسیمگی کی

    کام آئے گی اس دن یقیناً عاصیوں کے لئے مصطفائی

    تیری رحمت کا دل کو یقیں ہے اس میں مجھ کو کوئی شک نہیں ہے

    ہوگی مقبول اک روز یا رب تیرے در کی مری جبہ سائی

    دور دورہ ہے کذب و ریا کا ہے دلوں سے خلوص آج عنقا

    دیکھیے اب کہاں جا رہی ہے اپنے مرکز سے ہٹ کر خدائی

    کیا اب انسانیت مر چکی ہے بد ظنی دل میں گھر کر چکی ہے

    کچھ سمجھ میں نہیں آ رہا ہے کیوں ہے بد خواہ بھائی کا بھائی

    آدمی کی یہ کیسی روش ہے دل میں اس کے یہ کیسی خلش ہے

    غیر سے قربت دوستانہ اور اپنوں سے بے اعتنائی

    خدمت خلق میں دن گزاریں زندگی اس طرح سے سنواریں

    عاقبت میں ملے سرخ روئی اور یہاں بھی نہ ہو جگ ہنسائی

    سب سے بہتر ہے صبر و قناعت روح کو اس سے ملتی ہے راحت

    لا نہ حرف شکایت زباں پر سن نہ ذوقیؔ کسی کی برائی

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Dr. Zauqi (Pg. 156)
    • Author : Dr. Zauqi
    • مطبع : Suhail Anwar (2012)
    • اشاعت : 2012

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے