دور سے سب کو یہ لگتا ہے سویرا ہے یہاں
دور سے سب کو یہ لگتا ہے سویرا ہے یہاں
کوئی آئے تو وہ دیکھے کہ اندھیرا ہے یہاں
غم تو یہ ہے کہ وہی شخص نہیں آتا ہے
جس کی گزری ہوئی راتوں کا بسیرا ہے یہاں
دور تک کالی گھٹاؤں کے سوا کچھ بھی نہیں
اس نے زلفوں کو کچھ اس طرح بکھیرا ہے یہاں
یہ مرا شہر ترقی میں یوں ہی پیچھے نہیں
جو ہے منصب پہ وہ ہر شخص لٹیرا ہے یہاں
ہم پلٹنا بھی اگر چاہیں تو پلٹیں کیسے
ہم کو ہر موڑ پہ حالات نے گھیرا ہے یہاں
غیر تو غیر ہے غیروں کی کوئی بات نہیں
کام وہ بھی نہیں آتا ہے جو میرا ہے یہاں
کوئی بچ جائے یہ ممکن ہی نہیں ہے منہاجؔ
سانپ پالے ہوئے ہر گھر میں سپیرا ہے یہاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.