دور تک دشت میں اجالا ہے
جانے کس قہر کا حوالہ ہے
پھر اگلنے لگی ہے آگ زمیں
پھر کوئی قتل ہونے والا ہے
شہر خوش بخت کا مکیں ہوں مگر
گرد میرے غموں کا ہالہ ہے
دل نے غم کا الاؤ لفظوں میں
کس مہارت سے آج ڈھالا ہے
جرم سرزد ہوا تھا آدم سے
مجھ کو جنت سے کیوں نکالا ہے
تیری اک آرزو نے لوگوں کو
کس قدر الجھنوں میں ڈالا ہے
اک سزا یافتۂ عشق نے آج
منصب عشق پھر سنبھالا ہے
پھر خیالؔ ستم زدہ میں کوئی
خوشبو انگیز مثل لالہ ہے
- کتاب : Tujhe ky Maloom (Pg. 121)
- Author : Rafique Khayaal
- مطبع : Alhamd Publications (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.