دور تک ایک سیاہی کا بھنور آئے گا
دور تک ایک سیاہی کا بھنور آئے گا
خود میں اترو گے تو ایسا بھی سفر آئے گا
آنکھ جو دیکھے گی دل اس کو نہیں مانے گا
دل جو دیکھے گا وہ آنکھوں میں ابھر آئے گا
اپنے احساس کا منظر ہی بدل جائے گا
آنکھ جھپکے گی تو کچھ اور نظر آئے گا
اور چلنا ہے تو بے خوف و خطر نکلو بھی
نہ کسی ابر کا سایہ نہ شجر آئے گا
ختم ہو جائے گی جب جشن ملاقات کی رات
یاد بجھتے ہوئے خوابوں کا نگر آئے گا
- کتاب : Gil-e-Lajvard (Pg. 97)
- Author : Khaleel Tanveer
- مطبع : Al-asr Publications, Ahmedabad (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.