Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دور تک نہیں ملتی راہ شادمانی کی

خلش بڑودوی

دور تک نہیں ملتی راہ شادمانی کی

خلش بڑودوی

MORE BYخلش بڑودوی

    دور تک نہیں ملتی راہ شادمانی کی

    عشق جس کو کہتے ہیں بھول ہے جوانی کی

    کوئی شے اگر بھاتی اس جہان فانی کی

    ہم بھی آرزو کرتے عمر جاودانی کی

    آپ میرے اشکوں کو لیں نہ اپنے دامن پر

    آپ کو نہیں معلوم آگ ہے یہ پانی کی

    آج اپنی خودداری بن گئی سپر ورنہ

    چوٹ کھا گئے ہوتے ان کی مہربانی کی

    ایسا لگ رہا ہے اب ان کے ہجر میں جیسے

    موت نے بدل لی ہے شکل زندگانی کی

    گھٹ کے رہ گئے دل میں دل کے سارے افسانے

    کب زباں سمجھتا ہے کوئی بے زبانی کی

    خار سے شناسائی چشم پوشیاں گل سے

    یہ ادا بھی دیکھی ہے ہم نے باغبانی کی

    اب جہاں بھی لے جائے اب جدھر بھی لے جائے

    دل کو سونپ دی ہم نے رہبری جوانی کی

    مٹ گئی وفا تو پھر دل میں کیا رہا باقی

    ایک ہی نشانی تھی میری بے نشانی کی

    اے دل ستم خوردہ ان سے رحم کی حسرت

    اک دلیل پختہ ہے تیری ناتوانی کی

    اے خلشؔ مجھے دنیا کس طرح بھلائے گی

    جان بن گیا ہوں میں اس کی ہر کہانی کی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے