Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دور تک پھیلے رہے تنہائیوں کے سلسلے

عفت زریں

دور تک پھیلے رہے تنہائیوں کے سلسلے

عفت زریں

MORE BYعفت زریں

    دور تک پھیلے رہے تنہائیوں کے سلسلے

    آنسوؤں کی دھند میں پرچھائیوں کے سلسلے

    ایک تو ساون کا موسم اس پہ ماضی کی پھوار

    زخم تازہ کر گئے پروائیوں کے سلسلے

    ڈوبتے جاتے ہیں ساحل گرتے جاتے ہیں مکاں

    بڑھ رہے ہیں ہر طرف انگنائیوں کے سلسلے

    سطح دریا سے نہ گہرائی کا اندازہ ہوا

    ڈوب کر ہم کو ملے گہرائیوں کے سلسلے

    آج دنیا کہہ رہی ہے جن کو زریںؔ دیوتا

    ان کے ماضی میں بھی ہیں رسوائیوں کے سلسلے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے